جسم ٹھنڈا پر جاتا ہے اس سورت میں بھی اٹھنا سخت کے لئے نقصان دہ ہے۔اور دوسری بری وجہ یہ ہے کہ اس کا تعلق گردوں کے ساتھ ہے آپ سب جانتے ہی ہوں گے کہ رات کو گردے اپنے کام میں بہت آہستہ ہو جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کچھ افراد کے صبح اٹھنے پر چہرے اور ہاتھ پائوں سوجن کا شکار ہوتے ہیں
رات کو سونے سے قبل پانی پینا ایسے افراد کے لئے یہ مسئلہ بڑھا سکتا ہے۔ اور تیسری بری وجہ اگر آپ سونے سے قبل پانی پیتے ہیں تو یہ آپ کی نیند میں مداخلت کا سبب بنتا ہے۔ وزن کم کرنے کے لئے پانی کی طرح نیند بھی ایک اہم چیز ہے اور میڈیکل سائنس یہ کہتی ہے کہ چھ سے آٹھ گھنٹے نیند ہماری زندگی میں واقع ایک تبدیلی لا سکتی ہے
سائنس کے مطابق وہ لوگ جو کم سوتے ہیں اور وہ لوگ جو زیادہ نیند لیتے ہیں ان کے وزن بڑھنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں کھڑے ہو کر پانی پینا اخلاقیات کے خلاف سمجھا جاتا ہے،اور اس حوالے سے اب ماہرین بھیبہت سے مشورہ دے رہے ہیں۔ہربل ماہرین کےمطابق کھڑے ہو کر پانی پینے سے نہ صرف ہماری نسیں کھنچائو پیدا ہو تا ہے
بلکہ کھڑے ہو کر پانی پینے سے آپ کے پینے کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جوڑوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہربل ماہرین کےمطابق کھڑے ہو کر پانی پینے سے نہ صرف ہماری
نسیں کھنچائو پیدا ہو تا ہے بلکہ کھڑے ہو کر پانی پینے سے آپ کے پینے کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جوڑوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جس طریقے سے ہم آہستہ آہستہ کھانا کھاتے ہیں۔ اسی طرح آرام سے پانی بھی بیٹھ کر اور آہستہ آہستہ پینا چاہیئے۔ جلدی جلدی پانی پینے سے جسم میںآکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے
جس سے دل اور پھیپھڑوں کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لیے ماہرین ہمیں اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے بیٹھ کر سکون سے پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔نظام ہاضمہ کے افعال متاثر کرے جسم کھڑے ہوکر پانی پیا جاتا ہے تو یہ معدے کی دیوار سے ٹکراتا ہے اور لہر کی شکل میں نیچے جاتا ہے، یہ لہر معدے کی دیوار، ارگرد موجود اعضاءاور غذائی نالی پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے،
طویل مدت تک اس مشق کو اپنانا نظام ہاضمہ کے افعال متاثر کرسکتا ہے۔ گردوں کا کام جسم میں موجود زہریلے مواد کی صفائی ہے اور یہ عادت اسے متاثر کتی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے یعنی گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا پیشاب کی نالی کیسوزش کا شکار ہوسکتی ہے۔اس طرح پانی پینا غذائی نالی کو متاثر کرتی ہے
جس سے معدے میں تیزابیت کی شکایت کا امکان بڑھ جاتا ہے جو آگے بڑھ کر سینے میں جلن یا السر وغیرہ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ پیاس نہیں بجھتی ماہرین کے مطابق کبھی کبھار کھڑے ہوکر پانی پینے میں کوئی برائی نہیں یا نقصان نہیں ہوتا مگر اس عادت بنالینے سےگریز کرنا چاہئے، اس عادت کے نتیجے میں پیاس کی بھی صحیح معنوں میں تشفی نہیں ہوتی۔
