صدقہ کی فضیلت

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جو لوگ اللہ تعالی کی راہ میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں پھر پیچھے احسان رکھیں نہ تکلیف دی ان کا سایہ ان کے رب کے پاس سے اور انہیں نہ کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے باغیوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ سب سے پہلے ہمیں آخرت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے گنجا کے ملے گی

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس ہاتھ سب سے زیادہ لمبا ہوگا اب ہم نے لکڑی سے بننا شروع کردیاحضرت سودہ رضی اللہ تعالی عنہ سب سے لمبے ہاتھ والی نکلی ہم نے بعد میں سمجھا کہ لمبے ہاتھ والی ہونے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد پوری کرنے والی تھی اور زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہم سب سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جاکر ملی صدقہ کرنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت محدود تھا

صدقہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے غصہ کو دور کرتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کشیدہ سکتا اللہتبارک و تعالی کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے صلہ رحمی عمر میں اضافہ کرتی ہے نیک عمل آدمی کو برائی کے گڑھے میں گرنے سے بچاتی ہے

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن تین آدمیوں سے نہ کلام کرے گا ان کی طرف دیکھے گا نا ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگانمبر ایک احسان جتلانے والا گانے والا اور جھوٹی قسم سے آپ کا سودا بیچنے والا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی نے کہا میں آج کی رات کا دوں گا وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور ایک زانی عورت کے ہاتھ میں دے دیا

صبح کو لوگ چرچا کرنے لگے کہ رات ایک گانا کو سخت کر دیا گیا ہے اس نے کہا اللہ تعریف تیری یہ ہے میرا صدقہ جاریہ کو مل گیا اس نے کہا کہ میں آج رات پھر صدقہ کروں گا وہ صدقہ لے کر نکلا اور ایک مالدار کو دے دیا لوگوں نے باتیں کی کی آج کوئی مالدار کو صدقہ دے گیا اس نے کہا اے اللہ تعریف تیری لئے ہے میرا صدقہ مالدار ہاتھ لگ گیا ہے میں آج پھر صدقہ دوں گا وہ صدقہ لے کر نکلا

اور ایک چور کے ہاتھ میں دے دیا صبح کو لوگوں نے کہنا شروع کردیا رات کسی نے چور کے لیے صدقہ دے دیا ہے اس نے کہا کہ اللہ تعریف تیری لئے ہے میرا صدقہ زانیہ غنی اور چور کے ہاتھ لگ گیا اسے سب نے کہا گیا تیرے صدقے قبول ہو گیا ہے زانیہ کو اس لیے کہ شاید وہ زنا سے بچ جائے گا اس لیے کہ شاید اس سے شرم آئے

اور عبرت ہو اور چور کو اس لے کہ شاید وہ چوری سے باز آجائے قیامت کے دن مومن اپنے علاقے کے سائے میں ہوگا محمد بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد تلاوت روایت کرتے ہیںکہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ قیامت کے روز ایک ایماندار کے لئے آیا ہوں گا معمولی چیز کا صدقہ بھی آگ سے بچا سکتا ہے

عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی وسلم کو فرماتے ہوئے سنا جہنم کی آگ سے بچو ہو حضور کا ایک ٹکڑا ہی دے کر بچوں کے گناہوں کو بجھا دیتا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس گناہ کو مٹا دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے افضل ترین صدقہ پانی پلانا ہے سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سعد کی ماں فوت ہو گئی

بس کونسا صدقہ افضل ہے وآلہٖ وسلم نے فرمایا پانی پلانا انہوں نے ایک کنواں کھودا اور کہا کہ سعد کی ماں کے ثواب کے لئے ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحی عید الفطر میں عید کا تشریف لے گیا ہے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت صدقہ کرو کیوں کہ میں نے جہنم میں زیادہ تمہیں کو دیکھا ہے

انہوں نے کہا یا رسول اللہ الا کیوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم لعنت ان بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہوں باوجود قتل اور دین میں ناقص ہونے کے میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقل مند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا عورتوں نے عرض کی کہ ہمارے دین اور ہماری عقل مند انسان کیا ہے یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کیا عورت کی گواہی مرد کی دوائی سے جس کی ہے انہوں نے کہا جی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے پھر آپ نے پوچھا کہ ایسا نہیں ہے جب وہ بات ہی نہ ہو تو نماز پڑھ سکتی ہے نہ رکھتی ہے اور تو نے کہا ایسا ہی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیںکہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا

اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کون سا صدقہ آج میں افضل ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ صدقہ ہے جو تندرستی کی حالت میں کرے تجھے غربت کا خوف بھی ہو اردو لطیفے بھی اور یاد رکھو صدقہ کرنے میں دیر نہ کرنا کہیں جان حل کیا جائے اور پھر تو کہے کہ فلاں کے لئے اتنا سب کا ہے اور فلاں کے اتنا سکا حالانکہ اس وقت تو تیرا مال گیروں کا ہی ہو چکا

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک گھوڑا سواری کے لئے اللہ کی راہ میں دیا جس کو دیا تھا اس نے اسے ضائع کردیا پوری خدمت نہ کی تو میں نے اس کو خریدنا چاہا اور خیال کیا کہ وہ کتاب بھیج دے گا میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

اسے مت خریدو اور اپنے سفیر کو واپس نہ لو کہ وہ تم کو ایک ہمیں دے کیونکہ صدقہ دے کر واپس لینے والا ایسا ہے جیسا کہ کے چاٹنے والا حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار پھر بیان فرمایا کہ بنی اسرائیل میں ایک عبادت گزار رہا تھا اس نے اپنے عبادت خانےمیں ساٹھ برس تک اللہ تعالی کی عبادت کی پھر ایک روز زمین پر بارش ہوئی جس سے زمین سرسبز ہو گئی

ہر جگہ تو اس نے سوچا کہ اگر میں نیچے اترا تو اللہ تعالی کے ذکر میں مشغول ہو جاؤ تو اس طرح اپنی نیکیوں میں اضافہ کر لوں گا وہ نیچے اترا تو اس کے پاس یہ دو روٹیاں تھی اسی دوران اسے ایک عورت ملی دونوں میں باتیں شروع ہوئیں حتیٰ کہ اس نے اس عورت سے زنا کرلیا پھر اس کا رشتہ داری ہوگی افاقہ ہونے وصول کرنے کے لئے ایک تالاب میں اترا تو ایکس ایل آیا اس نے اشارہ کیا

کہ وہ دونوں روٹیاں لے جائے پھر وہ مرگیا تو اس کی ساٹھ سالہ عبادت کا اس گناہ سے موازنہ کیا گیا تو وہ زنا اس کی نیکیوں پر غالب ہو گیا پھر اس کی نیکیوں کے پلڑے میں وہ ایک یا دو روٹیاں جو اس نے سائل کو صدقہ کی تھی رکھی گئی تو اس کی نیکیاں آگئی اور فضل اللہ اس کی مغفرت ہوگی

صدقہ کی فضیلت
صدقہ کی فضیلت

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top